Shikwa


کیوں زیاں کار بنوں، سود فراموش رہوں
فکر فردا نہ کروں، محوِ غمِ دوش رہوں

ہم تو مائل بہ کرم ہیں، کوئی سائل ہی نہیں
راہ دکھلائیں کسے، رہروِ منزل ہی نہیں

تھے تو آبا وہ تمہارے ہی، مگر تم کیا ہو
ہاتھ پر ہاتھ دھرے منتظرِ فردا ہو